What happens if I eat amla everyday? آملہ کے خواص

Munawar Hussain Ansari
0

 آملہ کے خواص

آملہ کے خواص ||What happens if I eat amla everyday?

آملہ کے خواص:

آملہ خالص ہندوستانی پھل ہے اور جس قدر مفید ہے اس قدر عام اور ارزاں بھی ۔ جدید ترین طبی تحقیقات سے یہ امر پایہ ثبوت کو پہنچ چکا ہے کہ وٹامن سی والی تمام سبزیوں اور پھلوں کے مقابلے میں آملے میں سب سے زیادہ وٹامن سی پایا جاتا ہے۔ ہندوستانی آج سے ہزاروں سال پیشتر سے آملے کے فوائد سے آگاہ ہیں اور یہ اچار مربہ چٹنی کی صورت میں بکثرت استعمال ہوتا آیا ہے۔ لیکن تہذیب مغرب نے ہندوستانیوں کو اس مفید چیز سےبے نیاز سا کر دیا ہے۔

فوائد:

آملہ طبعا سردخشک، زود ہضم اور فرحت بخش ہے۔ بھوک بڑھاتا ہے، دل کی دھڑکن اور بے چینی کو تسکین  دیتا ہے، قوت باہ کی کمی، دل و دماغ اور آنکھوں کی کمزوری دور کر کے قوت بخشتا ہے۔ معدے اور جگر کی کمزوری میں بھی عام مفید ہے۔

بینائی کے لیے:

قدیم آیورویدک کتب میں آملے کے اکثر مرکبات درج ہیں اور ترپھلہ (ہلیلہ ) ہلیلہ اور آملے کا مرکب تو آیور ویدک کی خاص دوا ہے اسے رات کو پانی میں بھگو کر صبح اس کے نتھرے ہوئے پانی کے دو گھونٹ پینا ہاضم اور مقوی معدہ ہے نیز بد ہضمی دور کرتا ہے اس کے پانی سے آنکھیں دھونا بینائی کے لیے فائدہ مند ہے اور آنکھوں کے کئی امراض دور کرتا ہے۔ نیز اس سے سر دھونے سے بالوں کی جڑیں مضبوط ہوتی ہیں۔ بال بڑھتے ہیں اور دماغ کو تقویت حاصل ہوتی ہے۔

 یرقان کے لیے:

آملے کی سبزی پکا کر گرمی اور یرقان کے مریضوں کو کھلانا بے حد مفید ہے۔ ہاضم اور صحت بخش ہے۔ کبھی بھی اس کا اچار استعمال کرنا کھانے کو ہضم کرنے میں مدد دیتا اور بھوک بڑھاتا ہے۔

اعضائے رئیسہ کے لیے:

آملے کے مربے سے بھی وہی فوائد حاصل ہوتے ہیں جو آملے ہےفرحت بخشا اور دل و دماغ، معدہ و اعضائے رئیسہ کو تقویت دیتا ہے، حاملہ کے لیے مربہ آملہ کا استعمال بے حد فائدہ مند ہے اس سے نہ صرف حاملہ کو تقویت پہنچتی ہے بلکہ بچہ بھی صحت مند اور طاقت ور پیدا ہوتا ہے۔

وٹامنز:

آملہ کا گودا، سبز پودینہ اور سبز دھنیا ملا کر چٹنی کی صورت میں صبح و شام کھانے کے ساتھ کھانا بے حد مفید ہے، اس سے نہ صرف وٹامن سی کم نہیں ہونے پاتا بلکہ جسم میں اس کی کمی پوری ہو جاتی ہے اور اس کی کمی سے جو امراض لاحق ہو سکتے ہیں۔ انسان ان سے محفوظ رہتا ہے۔ رہتا کچے آملے کو نمک لگا کر ایک صبح ، ایک دو پہر اور ایک شام کو کھانےسے وٹامن سی کافی مقدار میں حاصل ہو سکتا ہے۔

پائیوریا:

بد بوئے دہن اور پائیوریا ایسے خوفناک مرض کے لیے بہترین دوا ہے۔ جب ہندوستان میں آملے کے اچار اور مربے کا عام استعمال ہوتا تھا تو کوئی پائیوریا کے نام تک سے واقف نہ تھا۔ اور جب سے آملے کا استعمال کم ہوا ہے پائیوریا جیسے مہلک مرض نے ہندوستان کو آدبایا ہے ڈاکٹر اس بات پر متفق ہیں کہ پائیوریا کا کم خرچ و مؤثر علاج سبز آملہ ہے، سبز آملے کے استعمال سے آپ کے دانت اکثر امراض سے محفوظ رہ سکتے ہیں بچے سے لے کر بوڑھے تک ہر مردو عورت اسے استعمال کر سکتے ہیں۔ جس موسم میں سبز آملہ نہ ملے ، آملے کا اچاریامربہ استعمال کر سکتے ہیں۔

Tags

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)